Welcome to a space where chai and Urdu poetry come together to create magic. Chai is not just a beverage—it’s an emotion, a moment of warmth, and a source of comfort shared with loved ones or cherished in solitude. When this love for chai is expressed through the poetic elegance of Urdu, it transforms into verses that touch the heart and soul.
Our platform is dedicated to bringing you the finest chai poetry in Urdu text, capturing the essence of life’s simple pleasures and profound emotions. From romantic couplets and nostalgic reflections to humorous musings and soulful lines, our collection celebrates the deep connection between tea and poetry.
Whether you’re looking to enhance your chai-time moments, find inspiration in beautiful words, or share your love for chai and poetry with the world, you’ll find something special here. Explore the beauty of chai poetry in Urdu text and let it fill your day with joy, nostalgia, and warmth.
Chai Poetry in Urdu Text
ذکر کرنا ہے تو چائے کا کیجیے
محبوب تو سبھی کے بے وفا ہوتے ہیں وہ یوں ہی اپنی محبت کو نیا موڑ دیتا ہے
آدھی چائے پیتا ہے، باقی میرے لیے چھوڑ دیتا ہے اور کتنا احترام کروں
آپ کو دیکھا اور چائے رکھ دی ہر چیز اک حد میں اچھی لگتی ہے ♥️
اک چائے ہے جو بے حد اچھی لگتی ہے اب تو ہاتھوں پر بھی تحریر ہو چکا ہے
چائے سے عشق ہماری تقدیر ہو چکا ہے چلے آؤ نا، لے کر کچھ پل کی فرصتیں…
آؤ نا، مل بیٹھ کے چائے پئیں اس نے کہا، چائے میں چینی کتنی ہو؟
میں نے کہا، ایک گھونٹ پی کر دیجیے میں نے چائے پینے آنا ہے، عیادت کا بہانہ کرکے…
آپ کچھ دیر کے لیے بیمار نہیں ہو سکتے؟ وہ جو تعویذ لے آتے ہیں نا محبوب قدموں میں…
ان تعویذوں سا اثر رکھتی ہے چائے ہماری چائے کے کپ میں نظر آتی ہے صورت تیری
ہم اطمینان سے تجھے چسکیوں میں پیتے ہیں تو ساڈی چائے نوں ویکھ
تو ساڈے نال پی کے ویکھ لہجہ ذرا ٹھنڈا رکھیں صاحب
گرم تو مجھے صرف چائے پسند ہے طلسمِ مصر ہے اس کے حسین ہاتھوں میں
جو وہ بنائے تو چائے کو جام کردے گا عشق میں کیا ڈوبنا صاحب
آؤ چائے میں بسکٹ ڈبو کے کھاتے ہیں آج میں نے اک حسین خواب دیکھا
خود کو چائے پیتے تیرے ساتھ دیکھ سنتے ہوئے اس کی میٹھی باتوں کو
میں اس کی بنائی پھیکی چائے پی گیا دل کو بہلانے کے لیے کچھ تو چاہیے
چاہ نہ سہی… تو چائے ہی سہی وہ تو چائے میرے کام آگئی
ورنہ تیرے دکھ سے سر میرا پھٹا جا رہا تھا تمہارے ہاتھ کی چائے، تمہارے ساتھ کی چائے
یہی دو پل غنیمت ہیں، محبت بھاڑ میں جائے چلو محسن چائے کی روایت بحال رکھتے ہیں
آج ان کو پلاتے ہیں، کل اپنی ادھار رکھتے ہیں قرض کیا لینے گئے مفلسی کے سبب
چائے پلا کر دوستوں نے گھر سے نکال دی یہ مہمان نوازی ہے یا اور کچھ
میرے لیے وہ چائے بنا کے لائی ہے ہماری یاد میں چائے وہ بار بار پیتا ہے
جو زہر لگتی تھی وہی جی بھر کے پیتا ہے چائے، بسکٹ، کاغذ، قلم
رات، تنہائی، خیال اور ہم دل کو سکون، ہونٹوں کو ہنسی ملی
اک چائے کیا ملی کہ مجھے زندگی ملی محبت کریں گے، چائے مصیبت سہی
چائے کسی دل سے نہ نسبت سہی بعد میں سنیں گے آپ کی رائے
ٹھنڈی ہو رہی ہے ہماری چائے اداسی میں تیرا ہونا ضروری تھا کبھی
اب فقط چائے کا کپ کافی ہے مجھے چائے سا عشق کیا ہے تم سے
صبح شام نہ ملو تو سر درد رہتا ہے مجھے وہ لوگ بہت عزیز ہیں
جو بغیر پوچھے چائے پلاتے ہیں بے وفائی کی خیر ہے لیکن
ہائے ظالم نے چائے نہ پوچھی
چائے کی پیالی میں ہے عجب سرور
ہر گھونٹ میں ملتا ہے دل کا سکون